بھارت کو گستاخانہ بیانات پر معافی مانگنا ہوگی: وزیر خارجہ

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وزیر خارجہ پاکستان بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت کو گستاخانہ بیانات پر معافی مانگنا ہوگی، گستاخانہ بیانات پر معافی نہ مانگی تو سیکولر بھارت کا نظریہ متاثر ہوگا .

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے آج منگل کو اسلام آباد میں جرمن ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھارت سے گستاخانہ بیانات پر معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صرف پاکستان اور کشمیر ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات ان بیانات سے مجروح ہوئے ہیں .

انھوں نے کہا بھارت میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کے واقعات پر ہمیں تشویش ہے، اور بی جے پی رہنماؤں کے گستاخانہ بیانات کی شدید مذمت کرتے ہیں، ان بیانات سے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی .

بلاول کا کہنا تھا کہ ہم تنازع کو بڑھانے کے بجائے ختم کرنے پر یقین رکھتے ہیں، دنیا میں جس فورم پر بھی گیا کشمیر کے معاملے کو اٹھایا، ہر فورم پر کشمیریوں کا مقدمہ اٹھایا، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے یک طرفہ اقدامات سے کشیدگی بڑھی ہے .

انھوں نے کہا کہ وزیر خارجہ کا عہدہ سنبھالے ہوئے مجھے ایک ماہ ہوا ہے، ہماری پالیسی ہے کہ دنیا سے رابطے بڑھائیں، رابطے نہیں بڑھائیں گے تو پاکستان کا مؤقف پیش نہیں کر سکتے، ہم چاہتے ہیں کہ عالمی برادری سے بہتر انداز میں رابطے میں رہیں .

انھوں نے کہا چین ہو یا امریکا ہم ڈپلومیسی پر یقین رکھتے ہیں، پاکستان چین اور عالمی دنیا کے درمیان روابط میں اہم کردار ادا کرتا ہے، پاکستان پرامن مذاکرات کا حامی اور پل کا کردار ادا کرنے پر یقین رکھتا ہے، دنیا کو انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان کے اقدامات کو سراہنا چاہیے .

وزیر خارجہ نے کہا کہ جرمنی پاکستان کا بڑا تجارتی شراکت دار ہے، گزشتہ سال پاکستان نے جرمنی کے ساتھ 25 ملین ڈالر کی تجارت کی، پاکستان کا دورہ کرنے پر جرمن وزیر خارجہ کے شکر گزار ہیں، امید ہے جرمنی اور پاکستان میں تعلقات مزید مضبوط ہوں گے .

افغانستان سے متعلق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امید ہے افغان حکومت اپنے کیے وعدوں اور عالمی برادری کی امنگوں پر عمل درآمد کرے گی، اس وقت افغانستان کو سب سے زیادہ عالمی برادری کی توجہ کی ضرورت ہے، پاکستان نے افغانستان سے انخلا میں اپنی ذمہ داری سمجھ کر یورپ اور جرمنی کی مدد کی .

روس یوکرین تنازع پر انھوں نے کہا کہ پاکستان کو یوکرین میں ہلاکتوں پر تشویش ہے، یوکرین تنازع پر پاکستان نے اپنا مؤقف نہیں بدلا، ہم کسی تنازع کا حصہ نہیں بننا چاہتے، لیکن یوکرین میں جاری بحران کو نظر انداز نہیں کر سکتے، ہم یوکرین میں جنگ کا فوری خاتمہ چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں دونوں ممالک اور یورپ سے رابطے میں ہیں .

. .

متعلقہ خبریں